کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے کوئی خواب دیکھا ہو اور صبح تک وہ آپ کو بےچین رکھے؟ بعض خواب دل پر گہرا اثر چھوڑ جاتے ہیں، جیس وہ ہماری زندگی کے کسی راز سے پردہ اٹھا رہے ہوں۔ کچھ خواب امید دلاتے ہیں، کچھ خوف میں مبتلا کر دیتے ہیں اور کچھ بس ایک خیالی کہانی کی طرح ذہن میں گردش کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی شخص یہ کہے کہ اس کے ہر خواب میں خدا کی وحی نازل ہوتی ہے، تو کیا آپ آنکھ بند کر کے یقین کر لیں گے؟
یہی سوال ہمیں مرزا غلام احمد قادیانی کے خوابوں کی حقیقت کو پرکھنے پر مجبور کرتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف یہ دعویٰ کیا کہ وہ نبی اور مسیح موعود ہیں، بلکہ اپنے ہر خواب، ہر خیال، اور ہر تصور کو خدا کا پیغام بنا کر پیش کیا۔ لیکن جب ہم ان خوابوں پر نظر ڈالتے ہیں، تو حقیقت کسی اور ہی رخ پر نظر آتی ہے۔ بلی کو پھانسی دینا، ہاتھی سے بھاگنا، عورت کا سرخ لباس میں بغلگیر ہونا. کیا یہ واقعی کسی نبی کے خواب ہو سکتے ہیں؟
یہاں ایک لمحے کے لیے رکیں اور انبیاء کرام کے خوابوں کو یاد کریں۔ حضرت ابراہیمؑ کا خواب، جس میں انہیں اپنے بیٹے کی قربانی کا حکم ملا، حضرت یوسفؑ کا خواب، جو ایک عظیم مستقبل کی بشارت تھا، یا رسول اللہﷺ کے خواب، جن میں حقیقت کی روشنی تھی اور جو بعد میں سچ ثابت ہوئے۔ انبیاء کے خواب ہمیشہ حکمت، بصیرت اور حقیقت سے بھرپور ہوتے تھے۔ ان میں خدا کی ہدایت اور ایک بلند مقصد ہوتا تھا۔
لیکن اگر ہم مرزا قادیانی کے خوابوں پر نظر ڈالیں تو وہ کہیں سے بھی نبیوں کے خوابوں جیسے نہیں لگتے وہ ایک ایسی دنیا کی کہانی معلوم ہوتے ہیں جو یا تو کسی ذہنی الجھن کا نتیجہ ہے یا محض خیالی تصورات کی پیداوار۔ کیا کوئی نبی خواب میں دیکھے گا کہ وہ بلی کا ناک کاٹ رہا ہے؟ یا یہ کہ ایک عورت سرخ لباس میں آ کر بغلگیر ہو رہی ہے؟
آج ہم ان ہی خوابوں کا گہرائی سے جائزہ لیں گے اور دیکھیں گے کہ آیا یہ واقعی الہامی خواب تھے یا محض خیالات کی ایک بے ترتیب کہانی؟
رنگین خواب: عورت سرخ لباس میں
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات طبع چہارم صفحہ 159)
مرزا قادیانی نے خواب میں دیکھا کہ وہ ایک حویلی میں ہیں جہاں ان کی بیوی، محمود کی والدہ اور ایک عورت بیٹھی ہیں۔ وہ ایک سفید مشک میں پانی بھر کر لاتے ہیں اور گھڑے میں ڈال دیتے ہیں۔ اچانک، وہ عورت سرخ لباس میں آتی ہے اور مرزا صاحب سوچتے ہیں کہ یہ وہی عورت ہے جس کا اشتہار دیا تھا، لیکن اس کی صورت ان کی بیوی سے مشابہہ ہوتی ہے۔ پھر وہ عورت ان سے بغلگیر ہوتی ہے اور اسی لمحے ان کی آنکھ کھل جاتی ہے۔
یہ خواب نہایت مضحکہ خیز اور غیر سنجیدہ ہے۔ کیا اللہ کے برگزیدہ افراد ایسے خواب دیکھتے ہیں جو کسی عام شخص کے خیالات سے مشابہت رکھتے ہوں؟ یہاں پر ایک اشتہار والی عورت، بیوی کی مشابہت، بغلگیر ہونے کی خواہش یہ سب کسی نبی کے خواب کا حصہ کیسے ہو سکتا ہے؟
بلی کو پھانسی دینا
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 402، 403)
مرزا قادیانی نے خواب میں دیکھا کہ ایک بلی ان کے کبوتر پر حملہ کر رہی ہے۔ وہ بار بار اسے ہٹاتے ہیں، لیکن بلی باز نہیں آتی، تو وہ اس کا ناک کاٹ دیتے ہیں، مگر بلی پھر بھی حملہ جاری رکھتی ہے۔ آخر میں وہ اسے زمین پر گھسیٹتے ہیں اور پھر فیصلہ کرتے ہیں کہ اسے پھانسی دے دی جائے۔
یہ خواب کسی شدت پسند ذہن کی عکاسی کرتا ہے جو معمولی بات پر بھی انتہائی اقدامات کی طرف مائل ہو جاتا ہے۔ ایک بلی جو اپنی فطری جبلت کے تحت شکار کر رہی ہے، اسے اتنی شدید سزا دینے کا کیا جواز ہے؟
ہاتھی، نامرد اور ولایت کے قلم
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 421)
مرزا صاحب خواب میں دیکھتے ہیں کہ وہ ایک جگہ جا رہے ہیں جہاں ایک ہاتھی نظر آتا ہے جس سے وہ ڈر کر بھاگ جاتے ہیں۔ پھر وہ ایک اور کوچے میں پہنچتے ہیں جہاں لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ ہاتھی کہاں ہے؟ جواب ملتا ہے کہ وہ کسی اور کوچے میں چلا گیا ہے۔ پھر خواب میں منظر بدل جاتا ہے اور وہ اپنے گھر میں ہوتے ہیں جہاں انہیں ولایت سے آئے ہوئے قلم نظر آتے ہیں، جن پر وہ دو نوک لگاتے ہیں اور پھر وہ کہتے ہیں: “یہ بھی نامرد ہی نکلا”۔ اس کے بعد ان پر الہام ہوتا ہے. ان اللّٰہ عزیز ذوانتقام۔
یہ خواب کسی بے ربط کہانی کی مانند ہے۔ پہلے ہاتھی، پھر ولایت کے قلم اور آخر میں “نامرد” کا ذکر. یہ سب کیا ظاہر کرتا ہے؟ اگر یہ کوئی روحانی پیغام تھا تو اسے سمجھنا انتہائی مشکل ہے۔
مرغ، بکرا، بلی اور چوہا
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 472)
مرزا قادیانی خواب میں دیکھتے ہیں کہ چند آدمی ایک چادر میں کوئی چیز لے کر آتے ہیں۔ جب وہ چادر کھولتے ہیں تو اس میں کچھ مرغ اور ایک بکرا ہوتا ہے وہ ان مرغوں کو اپنے سر سے اونچا کر کے لے جاتے ہیں تاکہ کوئی بلی انہیں نقصان نہ پہنچا سکے۔ راستے میں ایک بلی آتی ہے جس کے منہ میں چوہے جیسی چیز ہوتی ہے، لیکن وہ ان کے مرغوں کی طرف توجہ نہیں دیتی۔ وہ خوشی سے گھر پہنچ جاتے ہیں۔
مرغی کا کلام اور الہام
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 492)
مرزا قادیانی خواب میں دیکھتے ہیں کہ ایک مرغی دیوار پر بیٹھی کچھ بول رہی ہے۔ وہ سب کچھ یاد نہیں رکھ پاتے، مگر آخری فقرہ یاد رہ جاتا ہے ان کنتم مسلمین۔ بعد میں ان پر الہام ہوتا ہےانفقوا فی سبیل اللّٰہ ان کنتم مسلمین
کیا واقعی کسی نبی کو مرغی کے ذریعے الہام دیا جا سکتا ہے؟ کیا یہ کسی سنجیدہ مذہبی تعلیم کے مطابق ہے کہ خواب میں جانور باتیں کر رہے ہوں اور وحی کی تصدیق کر رہے ہوں؟
بیر کا ڈھیر چارپائی پر
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 430)
مرزا قادیانی خواب میں دیکھتے ہیں کہ کسی نے بیر کا ڈھیر لا کر چارپائی پر رکھ دیا ہے۔
یہ خواب اتنا سادہ اور غیر متاثر کن ہے کہ کوئی بھی عام شخص اسے کسی معنی خیز تعبیر کے قابل نہیں سمجھے گا۔
تین استرے اور عطر کی شیشی
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 659)
خواب میں مرزا صاحب کو تین استرے اور ایک عطر کی شیشی دکھائی جاتی ہے۔
فیر مین کا نعرہ
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 403)
مرزا قادیانی خواب میں دیکھتے ہیں کہ ان کے منہ سے اچانک “فیر مین” کا لفظ نکلتا ہے۔
گندگی اور قے چھپانے کی کوشش
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 334)
مرزا صاحب خواب میں دیکھتے ہیں کہ کسی نے قے کی ہے اور اسے کپڑے سے چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
الہامات اور خوابوں کی برکت
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 569)
آخر میں مرزا قادیانی پر ایک الہام ہوتا ہے
بارک اللّٰہ فی الھامک و وحیک و رؤیاک
یعنی اللہ نے تیرے الہام، وحی اور خوابوں میں برکت دی۔
جب ہم مرزا قادیانی کے خوابوں کو غور سے پڑھتے ہیں، تو ایک بات واضح ہو جاتی ہے: یہ خواب کسی نبی، ولی، یا روحانی پیشوا کے نہیں ہو سکتے۔ یہ محض ایک ایسے ذہن کی تخلیقات معلوم ہوتے ہیں جو غیر سنجیدہ تصورات میں الجھا ہوا ہے۔ کبھی بلی کو پھانسی دی جا رہی ہے، کبھی مرغی الہام دے رہی ہے، اور کبھی ولایت سے آئے قلم “نامرد” نکل رہے ہیں۔ یہ سب پڑھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کوئی مذاق چل رہا ہو، لیکن افسوس کہ ان خوابوں کو حقیقت کا لبادہ پہنانے کی کوشش کی گئی۔
حقیقت یہ ہے کہ اگر کسی نبی کے خواب میں وحی اور الہام آتا ہے، تو اس میں حکمت، بصیرت اور روحانی روشنی ہوتی ہے۔ مگر یہاں ہمیں وہ روشنی کہیں نظر نہیں آتی۔ جو چیز دکھائی دیتی ہے وہ صرف خیالات، وسوسے اور عجیب و غریب تصورات ہیں جنہیں زبردستی روحانی بنا کر پیش کیا گیا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم ایسے خوابوں پر یقین کر سکتے ہیں؟ یا ہمیں حقیقت کا سامنا کرتے ہوئے ان خوابوں کو محض خیالی داستانیں سمجھنا چاہیے؟ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے!
آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا یہ خواب واقعی کسی نبی کے ہو سکتے ہیں؟